آسٹیوپوروسس کی حالت اور آسٹیوپوروسس کے اثرات
قسم : مردانہ & زنانہ
آسٹیوپوروسس کو میڈیکل زبان میں ہڈیوں کی کمزوری کہتے ہیں. دراصل آسٹیوپوروسس میں ہڈیوں میں موجود پٹھے تحلیل ہو کر خالی ڈھانچہ رہ جاتا ہے جو بالکل کمزور ہوتا ہے. اگر ہڈیوں کی کمزور ساخت بن جائے تو سب سے زیادہ ریڑھ کی ہڈی اور ہپ کی ہڈی کو نقصان پہنچنے کا امکان ہوتا ہے. ایک تحقیق کے مطابق خواتین زیادہ کثرت سے ہڈی کی اس بیماری کا شکار ہوتی ہیں. خواتین اس بیماری کا زیادہ شکار ہوتی ہیں کیونکہ ان میں کیلشیم کی کمی مردوں کے مقابلے زیادہ ہوتی ہے، اس کے علاوہ حمل کے دوران بھی یہ کمزوری ہو جاتی ہے. اس کے علاوہ ایک اور بڑی وجہ ہے وہ یہ کہ خواتین میں حیض کی وجہ سے اور ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے ہڈیاں کھوکھلی ہوجاتی ہیں. ہارمونل تبدیلیوں میں ایسٹروجن کی سطح تبدیل ہوتی ہے اور اگر بروقت اسکا علاج نہ کروایا جائے تو وقت سے پہلے یہ بوڑھا کر دیتا ہے.
آسٹیوپوروسس کی وجوہات
- سب سے پہلے آپ کو کاربونیٹڈ مشروبات چھوڑنے کی ضرورت ہے کیونکہ ایسے مشروبات صحت کے لیے فائدہ مند نہیں ہیں. کاربونیٹڈ مشروبات میں ہیموگلوبن موجود ہوتی ہے جو خون میں آئرن کی سطح کو متاثر کرتی ہے .
- اس کے علاوہ یہ مشروبات کیلشیم کی پیداوار پر اثر انداز ہوتے ہیں اور یہ تو ہم جانتے ہیں کہ ہڈیاں کیلشیم، وٹامن D اور فاسفورس سے بنتی ہیں. جب کیلشیم کی سطح کم ہوجاتی ہے تو ہڈیاں بھی کمزور ہونے لگتی ہیں.
- ابتدائی حالت میں ہڈیوں اور جوڑوں میں درد ہونے لگتا ہے .
- کاربونیٹڈ مشروبات کے اجزاء کیلشیم کی پیداوار کو روکنے کے ساتھ ساتھ کیلشیم کو ہڈیوں میں بھی جذب بھی نہیں ہونے دیتے.
- ماہرین نے اس بات کی تحقیق کی ہے کہ کاربونیٹڈ مشروبات کا استعمال بہت جلد ہی آپکو آسٹیوپوروسس جیسی خطرناک بیماری میں مبتلا کر دیتا ہے.
- چائے اور کافی کا بھی باقاعدہ استعمال آپکی ہڈیوں کو نازک اور کمزور بناتا ہے. کیفین کا استعمال جسم میں موجود وٹامن D میں کمی کی وجہ بنتا ہے جس بنا پر ہڈیاں کمزور پڑنے لگتی ہیں.
- ہر چیز اعتدال میں اچھی لگتی ہے ایسے افراد جو سبزیوں پر زیادو انحصار کرتے ہیں وقت کے ساتھ وہ بھی آسٹیوپوروسس جیسی خطرناک بیماری کا شکار ہوجاتے ہیں.
آسٹیوپوروسس کی روک تھام کے لئے تجاویز
- ایسے تمام مشروبات جو مصنوعی اجزاء سے مل کر بنتے ہیں ان کے استعمال سے پرہیز کریں. ہمیشہ لیمونیڈ اور سبز چائے کا انتخاب کریں جو صحت کے لئے بہت فائدہ مند ہیں.
- اپنی غذا میں کیلشیم اور وٹامن ڈی کی مناسب مقدار ضرور شامل کریں. روزانہ ایک گلاس دودھ کا ضرور پیئں، اگر آپ بچے کو دودھ پلاتی ہیں تو آپکو لازمی 4 کے گلاس پینے چاہیے.
- آپکو سورج کی کرنیں لینی چاہیے جب آپ سورج صبح فجر کے بعد نکلتا ہے. یہ کرنیں وٹامن D سے بھرپور ہوتی ہیں جن کی ہمارے جسم کو ضرورت ہوتی ہے.
- آپکو کیلشیم اور فاسفورس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سبز پتوں والی سبزیاں کھانی چاہیے.